کراچی(پی پی آئی)شیعہ علماکونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کا کہنا ہے کہ گورنر سندھ کامران ٹسوری کو دو ماہ گزرنے کے بعد یاد آیا کہ پارا چنار کے حالات کشیدہ ہیں اب جب قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی اور فیصل ایدھی کی کاوشوں سے وہاں پر ادویات کا سامان پہنچا دیا گیا اور مزید پہنچایا جا رہا ہے تو پتہ نہیں اب یہ کس کے ایجنڈے پر پارا چنار کی عوام کے لیے اچانک میدان میں آگئے اگر گورنر سندھ کامران ٹسوری کو پارا چنار کی عوام سے اتنی ہمدردی تھی تو وہ دو ماہ سے کہاں غائب تھے جب پارا چنار میں خون کی ہولی کھیلی جا رہی تھی۔شیعہ علماکونسل پاکستان شعبہ اطلاعات کے اعلامیہ کے مطابق علامہ شبیر حسن میثمی نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الفور راستوں کی بندش کو کھولا جائے حکمران ملک کے دیگر حصوں کی طرح پارا چنار کی محب وطن عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے ترجیح بنیادوں پر انتظامات کریں راستوں کی بندش کی وجہ سے ادویات کی ناپید ہونے کے باعث معصوم بچوں اور بزرگوں کی شہادتیں ہورہی ہیں جو انسانی المیہ کے مترادف ہے لہٰذا حکمران فوری طور پر پارا چنار میں ادویات باہم پہنچا کر مزید انسانی جانوں کو نقصان سے بچائیں عوام کو راستوں کی بندش کے باعث اشیائے خورد نوش و دیگر ضرویات زندگی کی شدید قلت کا سامنا ہے جو ایک انسانی المیہ ہے لہذا حکمران ترجیح بنیادوں پر عوام کی تمام ضروریات زندگی باہم پہنچانے کیلئے فوری اقدامات اٹھائیں۔