کراچی(پی پی آئی)کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے بندرگاہوں پر کنسائنمنٹس کے بہت بڑے بیک لاگ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام پر زور دیا ہے کہ کنسائنمنٹ کلیئرنس کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ تاخیر کی وجہ سے تاجر برادری کو ڈیمرریج اور ڈیٹینشن کے ممکنہ نقصانات کو کم کیا جا سکے۔ایک بیان میں جاوید بلوانی نے تجویز دی کہ مینوفیکچررز/ ایکسپورٹرز، جنرل انڈسٹریز اور کمرشل امپورٹرز کے لیے الگ الگ پروسیسنگ کی قطاریں قائم کی جائیں۔ ان قطاروں کو بیک وقت چلانے سے کلیئرنس کے عمل کو بہتر بنایا جا سکتا ہے جس سے ہر کیٹگری کے لیے بروقت پروسیسنگ کو یقینی بنایا جا سکے گا نیز کاروباری آپریشنز میں رکاوٹیں کم ہوں گی اور امتیازی سلوک کو ختم کیا جا سکے۔ صنعتی سامان کی برق رفتار پروسیسنگ کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے جسے اس وقت معمول کے کمرشل امپورٹس کے ساتھ ہینڈل کیا جارہا ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بندرگاہوں پر حالیہ صورتحال کے پیش نظر کنسائمنٹس کے بیک لاگ کو کلیئر کرنے کے لیے جنگی بنیادوں پر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے تمام قسم کی کلیئرنگ سے متعلق سرگرمیاں بشمول بینکوں اور کسٹمز کو ہفتہ اور اتوار کے دن مکمل طور پر فعال رکھاجائے جب تک کہ بندرگاہ پر بھیڑ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے اور بندرگاہ کی سرگرمیاں واپس معمول پر آجائیں۔کسٹمز اور کلیئرنگ سے متعلق خدمات کو ہفتہ اور اتوار کو فعال رکھنے کا یہ قدم فوری طور پر نافذ کیا جائے بصور دیگر یہ بیک لاگ صنعتی آپریشنز اور برآمدات کو پاکستان بھر میں تجارتی سرگرمیوں کو شدید متاثر کر سکتا ہے۔جاوید بلوانی نے کہا کہ کنسائنمنٹس کی بروقت کلیئرنس کو یقینی بنانے اور غیر ضروری تاخیر سے بچنے کے لیے تمام کنسائنمنٹس کو روزانہ کلیئر کرنے کے لیے موثر لائحہ عمل وضع کیا جائے۔اس پلان کے نفاذ سے ایمرجنسی ڈیکلریشنز کی ضرورت ختم ہو جائے گی کیونکہ تمام انٹریز کو تجویز کردہ الگ الگ فنکشنل قطاروں کے نظام کے تحت مؤثر طریقے سے پروسیس کیا جائے گا جو مینوفیکچررز/ ایکسپورٹرز، جنرل انڈسٹریز اور کمرشل امپورٹرز کے لیے مخصوص ہوں گی۔ یہ طریقہ کار زیر التوا انٹریز کے ڈھیر لگنے سے روکنے میں مدد دے گا جس سے کلیئرنس کے عمل کو مزید ہموار بنائے گا جبکہ سسٹم پر دباؤ بھی کم ہوگا۔انہوں نے یہ تجویز بھی دی کہ کنسائمنٹ کلیئرنس کے عمل میں جوابدہی اور کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے جانچ کرنے والوں کو ہر کام کے دن کے آغاز اور اختتام پر اپنی بائیو میٹرک حاضری ریکارڈ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کام کے اوقات میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے اس کے علاوہ انہیں کنسائمنٹ انٹریز کی پروسیسنگ کے لیے پہلے سے طے شدہ روزانہ اہداف پورے کرنے کی ذمہ داری سونپی جائے جس سے کاموں کی بروقت اور مؤثر تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ان اقدامات کا نفاذ افرادی قوت کے نظم و ضبط کو بہتر بنائے گا اور وسائل کے استعمال کو بہتر بنانے نیز بغیر کسی تاخیر کنسائمنٹس کی انٹریز اور بروقت کلیئرنس کے اصل مقصد کو حاصل کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف صنعتی اِن پٹ کلیئرنس میں تاخیر کا باعث بن رہے ہیں بلکہ لاگت میں اضافے، پیداوار کے شیڈولز میں خلل اور برآمدی مسابقت میں کمی کا سبب بھی بن رہے ہیں۔ اس طرح کے چیلنجز ملک بھر میں کاروباری اداروں کو درپیش معاشی مشکلات کو مزید پیچیدہ بنا دیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ترجیحات میں شامل اِن اقدامات کا ہوناضروری ہے جن میں مینوفیکچررز/ ایکسپورٹرز، جنرل انڈسٹریز اور کمرشل امپورٹرز کو یکساں مواقعوں کی فراہمی، وسائل کی کمی کا حل، کسٹمز آپریشنز میں احتساب اور شفافیت کو بڑھانا اور کاروباری لاگت کو کم کرنا شامل ہیں تاکہ رکاوٹوں کو کم کیا جا سکے۔انہوں نے ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت فیس لیس کسٹمز کلیئرنس اسیسمنٹ متعارف کرانے کے ایف بی آر کے اقدام کو سراہتے ہوئے توقع ظاہر کی کہ اس اقدام سے کسٹم کلیئرنس کے عمل میں بہتری آنے کے ساتھ ساتھ وقت و وسائل کی بچت ہو گی اور تاخیر میں کمی آئے گی۔