احتجاج کے بہانے کسی کو سڑکوں پر قبضہ کرنے کی اجازت نہ دی جائے، پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی

کرا چی(پی پی آئی) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے ملک میں بڑھتی ہوئی فرقہ واریت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی قوم اب سیاسی کشیدگی اورفرقہ واریت کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ تیز رفتار اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے سیاسی استحکام ناگزیر ہے۔ سیاسی بلیک میلنگ کا سلسلہ بندکیا جائے۔ تمام سیاسی جماعتیں ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں مل کر کام کریں۔ سستی بجلی پیدا کرنے کے لیے نئے نیوکلیئر پاور پلانٹس لگائے جائیں۔ معیشت کو نقصان پہنچانے کی تمام سازشوں کو ناکام بنایا جائے۔حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ احتجاج کے بہانے کسی کو سڑکوں پر قبضہ کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔پاسبان اسٹیئرنگ کمیٹی کی میٹنگ میں گفتفو کرتے ہوئے پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ پاک افغان سرحد کو دہشت گردی کے حملوں کا سامنا ہے۔ انتہا پسند فرقہ پرست تنظیموں نے سڑکوں پر ناجائز قبضہ کرکے شہروں اور قصبوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ کچھ مفاد پرست سیاسی جماعتیں ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کر رہی ہیں جس سے ملکی معیشت کوشدید نقصان پہنچے گا۔ یہ معیشت کو نقصان پہنچانے کے ساتھ ساتھ،،سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی مذموم سازش ہے۔ چین دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے لیکن کچھ پاکستانی سیاستدان اب بھی نئے ڈیموں اور نہروں کی مخالفت کر رہے ہیں۔ آبپاشی کے پانی کی دستیابی کو بہتر بنانا ہماری قومی ضرورت ہے اور ڈیموں، جھیلوں اور نہروں سمیت آبپاشی کے منصوبوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔  ڈیموں اور نہروں کے تمام دیرینہ قومی منصوبوں کو تیزی سے مکمل کیا جائے۔ مہنگی بجلی اور گیس اور خون چوسنے والے نجی آئی پی پیز معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں جن سے چھٹکارہ پانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ہائیڈل پاور کے علاوہ سولر اور ونڈ پاور کو بھی ترجیح دی جائے جوملکی پاور سسٹم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ غیر ملکی قرضے ہماری معیشت کے لیے موت کا جال ہیں، موجودہ قرضوں کو جلد از جلد ریٹائر کرنے کے علاوہ اضافی غیر ملکی قرضے نہ لینے کی ہر ممکن کوشش کی جائے.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Next Post

کلات: کوئٹہ-کراچی شاہراہ کھول دی گئی

Sun Dec 29 , 2024
کلات(پی پی آئی) کوئٹہ-کراچی شاہراہ، جو کلات میں 30 گھنٹوں تک بند رہی، اتوار کے روز ضلعی انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد کھول دی گئی۔مبینہ لاپتہ شخص سید اختر شاہ کے اہل خانہ نے شاہراہ کو بند کر رکھا تھا اور ان کی بازیابی کے لیے فوری اقدامات کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس احتجاج کے […]