کراچی30دسمبر(پی پی آئی) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ موجودہ دو طرفہ تجارتی حجم 2.4 ارب ڈالر توقعات سے کم ہے جس میں پاکستان کا صرف ایک تہائی حصہ ہے۔ عالمی پابندیوں کے باوجود ایران کی تجارت 100 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی جو قابل تعریف ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے تجارتی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ وفد کی سربراہی قزوین چیمبر آف کامرس، انڈسٹری، مائنز اور ایگریکلچر کے چیئرمین جعفر الہ وردیہا اور ایرانی قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی مراد نعمتی کر رہے تھے۔ تقریب میں کاٹی کے سینئر نائب صدر اعجاز شیخ، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد صدیقی، سابق چیئرمین گلزار فیروز، فرخ مظہر، ایرانی وفد کے ممبران بشمول مہدی جباری،واحد اصغر، احمد شایان، مصطفی جعفری، عطا للہ علی جانی، امید شاہ محمدی، محسن رضائی، سید عامر محمد قاتیبی، اسماعیل غفوری، عامر حسین، حسنین ہومائی و دیگر موجود تھے۔ کاٹی کے صدر جنید نقی نے مزید کہا کہ ایران پہلا برادر ملک ہے جس نے آزادی کے بعد پاکستان کو تسلیم کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم کو بڑھانے کیلئے ٹیکسٹائل، فارما سیوٹیکل، لیدر اور فوڈ پروڈکٹس کے شعبے میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ جنید نقی نے کہا کہ ایران ایکسپو 2025 میں شرکت کیلئے کاٹی کا تجارتی وفد ایران جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی پاکستان کا بڑا انڈسٹریل زون ہے جہاں سرفہرست ایکسپورٹرز، اور صنعتکار موجود ہیں جو ایرانی سرمایہ کاروں کی بھرپور رہنمائی اور تعاون فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔ تقریب سے قزوین چیمبر آف کامرس کے چیئرمین جعفرالہ وردیہا نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایران پاکستان کے درمیان تجارت میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ ایران میں سستی توانائی سے استفاہ حاصل کیا جاسکتا ہے، اس موقع پر ایرانی قونصلیٹ کے کمرشل اتاشی مراد نعمتی نے کہا کہ کم قیمت پر ایرانی مصنوعات سے پاکستانی تاجر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے تجارت میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے دونوں ممالک کے سربراہوں کو اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ جبکہ بارٹر ٹریڈ کے ذریعے دطرفہ تجارتی حجم جلدبڑھایا جاسکتا ہے۔ راشد صدیقی نے مزید کہا کہ ایرانی مارکیٹ تک رسائی میں قونصلیٹ بھرپور تعاون فراہم کر رہا ہے۔ آئندہ سال ہونے والی ایران ایکسپو میں پاکستان سرمایہ کاروں کو بھرپور مراعات فراہم کی جائیں گی، اس کے علاوہ نمائش میں شرکت کے خواہش مندوں کو رہائش اور بزنس ٹو بزنس ملاقاتوں کی تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں گی جو کہ خوش آئند ہے۔