کراچی 8 0جنوری(پی پی آئی) سبان ڈیموکریٹک پارٹی شعبہ خواتین کی صدر عزیز فاطمہ نے کہا ہے کہ اسکروٹنی کے نام پر طلبا اور والدین کو لوٹنا بند کیا جائے۔ وزیر تعلیم سندھ فوری بورڈز کے بگڑے اہلکاروں کو سدھارنے کے لئے اقدامات کریں۔ تعلیمی ادارے اسکروٹنی فیس کے تعین کے لیے شفاف نظام اپنائیں اور اس کی تفصیلات عوامی طور پر فراہم کریں۔طلبہ کے لیے شکایات درج کروانے کا ایک موثر نظام بنایا جائے تاکہ وہ کسی بھی غیر منصفانہ رویے کے خلاف آواز اٹھا سکیں۔ عدلیہ کراچی کے طلباء کے ساتھ ہونے والی مسلسل زیادتی کا ازخود نوٹس لے۔ انٹر میڈیٹ نتائج کے متاثرہ طلبا اور والدین نے ایک ملاقات میں بتایا کہ کراچی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اسکروٹنی کے نام پر طلباکو لوٹ رہا ہے۔ ہر مضمون کے پرچے کی الگ اسکروٹنی فیس دینے کے بعد بھی نتیجہ صفر ہی رہتا ہے اورپھر اسی مضمون کی فیس اگلے سال امتحانات میں دوبارہ دینے سے والدین پر دوگنا بوجھ پڑتا ہے جو کہ سراسر ظلم ہے۔ پاسبان رہنما نے کہا کہ مافیاز نے وطیرہ بنا لیا ہے کہ پہلے طلباکے رزلٹ خراب کرو اور پھر اسکروٹنی کے نام پر بھاری رقوم وصول کرو۔ کراچی کے شہریوں کے ساتھ ہر طرح سے ظلم کیا جا رہا ہے۔ مہنگی بجلی،گیس، لوڈ شیدنگ کا عذاب، پانی کی قلت، تباہ حال سڑکوں کا ظلم سہہ رہے ہیں لیکن اپنے بچوں کے ساتھ زیادتی برداشت نہیں کریں گے۔ گذشتہ کئی سالوں سے کراچی کے طالبعلموں کو رزلٹ کے نام پر تعلیم سے دور کرنے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیر اعلی سندھ، گورنر اور میئر فوری توجہ دیں ورنہ عوام کے ساتھ مل کر دمام دم مست قلندر کرنے پر مجبور ہوں گے۔ گذشتہ سال بھی میٹرک اور انٹر بورڈ کے خراب نتائج پر بننے والی فیکٹ فائندنگ کمیٹی نے نصاب سے لے کر امتحانات اور پھر نتائج تک کی پول کھول دی تھی اس کے باوجود اس سال بھی طباء کے ساتھ زیادتی کی گئی۔ مرے کو سو درے کے مصداق اسکروٹنی کے نام پر طلباء اور والدین کو ایک بار پھر لوٹا جارہا ہے۔سندھ خصوصا کراچی میں سوچی سمجھی سازش کے تحت تعلیم کا بیڑہ غرق کیا جارہا ہے.