کراچی، 13مئی (پی پی آئی)ایم کیو ایم پاکستان کے اراکینِ سندھ اسمبلی نے ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر اور اس کے باعث پیدا ہونے والی شہری مشکلات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی شہر ترقیاتی منصوبوں کے نام پر تباہی کی مثال بن چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مزارِ قائد سے صفورا چورنگی تک یونیورسٹی روڈ کی خستہ حالی، جان لیوا حادثات اور شہریوں کی روزمرہ زندگی میں شدید خلل باعثِ تشویش ہے۔ایم کیو ایم کی جانب سے مرکز بہادرآباد سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ریڈ لائن منصوبہ طویل عرصے سے تعطل کا شکار ہے اور سندھ حکومت کی عدم توجہی نے اس اہم عوامی منصوبے کو غیر یقینی کا شکار بنا دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا “سڑکوں کو کھود کر چھوڑ دینا معمول بن چکا ہے، نئی اسکیمیں آتی ہیں، مگر پرانی ادھوری رہ جاتی ہیں “۔اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ ترقیاتی کاموں کے باعث نہ صرف ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے بلکہ کھلے مین ہولز، مٹی اور گرد و غبار کے باعث علاقے کے مکین سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ گندگی اور کیڑوں کی افزائش نے ڈینگی اور دیگر بیماریوں کے پھیلاؤ کو خطرناک حد تک بڑھا دیا ہے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اسی طرز کا رویہ کے فور منصوبے میں بھی اختیار کیا گیا جہاں چند کروڑ کے منصوبے کی لاگت اربوں تک جا پہنچی، لیکن عوام کو اب تک ایک بوند پانی میسر نہیں ہوا۔ایم کیو ایم نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جو کبھی روشنیوں کا شہر تھا، اسے لاپرواہی اور بدانتظامی کے باعث تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا ہے۔ اگر سنجیدگی سے اس شہر کی خدمت کی جائے تو نہ صرف اس کی رونقیں بحال ہو سکتی ہیں بلکہ ملکی معیشت کا پہیہ بھی تیزی سے حرکت میں آ سکتا ہے۔پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل اسمبلیوں، سینیٹ اور دیگر فورمز پر کراچی کے مسائل اٹھاتی رہی ہے، لیکن اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو عوامی احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔
Next Post
کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، ٹینکر مافیا کی چاندی، جماعت اسلامی کا واٹر بورڈ سے احتجاج
Tue May 13 , 2025
کراچی، 13مئی (پی پی آئی)جماعت اسلامی کراچی کے امیر منعم ظفر خان کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح وفد نے شہر میں پانی کے شدید بحران اور عوام کو درپیش مشکلات کے خلاف واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے سی ای او احمد علی خان، سی او او اسداللہ خان اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔ وفد نے شہریوں کو […]