کراچی(پی پی آئی)پاکستان تحریک انصاف سندھ کے صدر و سابق اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے انصاف ہاؤس پر اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ کے علاقے میں کئی روز کی طوفانی بارشوں کے بعد اب سیلابی صورتحال ہے حیدرآباد، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد ڈویزن کے کئی شہروں میں پانی کھڑا ہے، صوبے کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے کئی علاقوں میں اب بھی بارش کا پانی جمع ہے سندھ کے دیہی علاقوں میں لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب آچکی ہیں، ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں تیز ہواؤں سے گھر ٹوٹ چکے ہیں سجاول میں کئی دیہات زیر آب آچکے ہیں دریائے سندھ کے پانی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہیسیلابی پانی انڈس ہائی وے سے ٹکرا گیا دادو سیہون کے 70 سیزائد دیہات کا شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہو گیا سندھ بلوچستان سرحد پر قائم لیویز چیک پوسٹ بہہ گئی سندھ کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشیں تباہی سے متعدد مکانات گر گئے متاثرین کھلے آسمان تلے بے یارومددگار بیٹھے ہیں نہ راشن ہے نہ ٹینٹ نہ کہیں امدادی سامان دی گیا ہے حیدر آباد‘ ٹھٹھہ‘ سجاول‘ میرپور خاص‘ تھرپارکر کے مختلف علاقوں سے پانی اب تک نہیں نکالا جا سکا فوکل پرسن فوٹو سیشن کررہے ہیں،ضلع بدین میں کئی علاقے ابھی تک پانی میں گھرے ہیں، محلوں اور گھروں میں بھی پانی موجود ہے گاؤں غلام علی چانڈیو تحصیل بدین مکمل ڈوبا ہوا ہے بدین شہر کے کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا دادو میں طغیانی کے باعث ڈیڑھ سو سے زائد دیہات پانی میں گھرے ہوئے ہیں، عمر کوٹ‘ سانگھڑ‘ ٹنڈوالہیار میں لوگ کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں، ٹنڈو الہیار ضلع میں برسات کے باعث مزید دو افرا جانبحق ہوچکے ہیں، کئی علاقوں میں پانی کھڑاہے، جھنڈو مری، چمبڑ تحصیل سب سے زیادہ متاثرہ ہوئی ہے، میرپورخاص، سانگھڑ، کھپرو، شہدادپور، سندھڑی کے کئی علاقے زیر آب ہیں،کھڑی فصلیں ڈوب چکی ہیں،ٹنڈو آدم کے پچاس دیہات میں بھی سیلابی صورتحال کے باعث متاثرین پریشان ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ سیل سندھ سے رپورٹس جمع کر رہا ہے یہ کام سندھ حکومت کا تھا لیکن ہم اپوزیشن میں سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔حلیم عادل شیخ نے کہا دادو، جامشورو، سیہون اور کاچھو کے پہاڑی علاقوں میں بارش سے منچھرجھیل کی سطح میں اضافہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں متعدد دیہات پانی کی زد میں آچکے ہیں گزشتہ برس کی طرح خدشہ ہے منچھر جھیل کو کٹ لگا کر شہروں کو ڈبویا جائے گا، کیون کہ زیادہ پانی آئے گا تو زیادہ فنڈ آئے گا یہ ہی پیپلزپارٹی کا مشنور ہے۔