کراچی(پی پی آئی)میئرکراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے محکمہ انفورسمنٹ اینڈ امپلی مینٹیشن، بلدیہ عظمیٰ کراچی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سختی سے ہدایت کی ہے کہ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013(ترمیم شدہ 2023) کی متعلقہ شقوں کے مطابق شہر بھر میں انفورسمنٹ اینڈ امپلی مینٹیشن کے کاموں میں تیزی لائی جائے اور ہفتہ وار بنیاد پر محکمہ کی کارکردگی رپورٹ میئر سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جائے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے اعلامیہ کے مطابق میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ محکمہ انفورسمنٹ اینڈ امپلی مینٹیشن کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے وہ خود ہر ماہ اجلاس بلائیں گے تاکہ دی گئیں ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے، میئر کراچی نے کہا ہے کہ انفورسمنٹ اور امپلی مینٹیشن کا کام شہر کو بہتر بنانے کے لیے اہمیت کا حامل ہے، غیر قانونی کاموں کے خلاف کارروائی اور اس کے ذمہ داروں پر جرمانہ عائد کر کے ہی تمام چیزیں قانون کے دائرے میں لائی جا سکتی ہیں اس لئے ان کاموں میں کسی قسم کی غفلت نہیں ہونی چاہئے، انہوں نے کہا کہ تمام متعلقہ افسران اور اہلکار اپنے کام کو تیز کریں اور کسی بھی غیر قانونی کام، اختیارات کے غلط استعمال سے گریز کرتے ہوئے 2024-2025 کے مالی سال کے لیے 175 ملین روپے کے بجٹ کا ہدف حاصل کریں، جس کا اوسط ماہانہ ہدف 700,000 روپے فی ٹاؤن/زون ہے جبکہ 9 ٹاؤنز /زونز کے لیے ماہانہ ہدف 10,00,000 روپے سے 12,00,000 روپے کے درمیان ہے، لہذا اس میں کسی بھی قسم کی نرمی نہ برتی جائے،متعلقہ ڈپٹی ڈائریکٹرز مختلف متعلقہ محکموں، عملے اور ضلع انتظامیہ بشمول پولیس کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں تاکہ قانونی مدد فراہم کی جا سکے،اگر کسی بھی افسر/اہلکار کے بارے میں غیر قانونی کام یا بے ضابطگی کا مضبوط ثبوت ملا یا اچانک معائنہ کے دوران کسی افسر/اہلکار کی غیر موجودگی پر اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔