کراچی31دسمبر(پی پی آئی)سینئر سیاست دان اور سابق رکن قومی اسمبلی محمود مولوی نے شہر میں آٹے کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے کی سختی سے تردید کی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی افواہیں بے بنیاد ہیں اور یہ کہ حقائق کے مطابق کراچی میں آٹا ہول سیل میں 83 روپے فی کلو جبکہ میدہ 89 روپے فی کلو کے حساب سے فراہم کیا جا رہا ہے۔محمود مولوی نے کہا کہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران، آٹے کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔انہوں نے مزید کہا اس کمی کی ایک بڑی وجہ گندم کی وافر فراہمی اور مارکیٹ میں زیادہ مسابقتی ماحول ہے، جس سے قیمتیں کم ہوئی ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ کچھ عناصر اس صورتحال کو اپنی سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے ہیں، لیکن حقائق یہ ہیں کہ کراچی میں آٹے اور میدے کی قیمتوں میں واقعی کمی آئی ہے۔محمود مولوی نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر دھیان نہ دیں اور حقائق پر اعتماد کریں۔محمود مولوی نے کہا کہ اس معاملے پر مختلف ذرائع سے درست معلومات حاصل کرنا ضروری ہے، کیونکہ غیر مصدقہ اطلاعات عوام میں بے چینی پیدا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ”حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں، گندم کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جس سے مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوئی ہے اور قیمتیں کم ہوئی ہیں۔خلاصہ یہ ہے کہ حالیہ دنوں میں آٹے کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، جبکہ مختلف تجارتی علاقوں میں ہول سیل قیمتیں مستحکم ہو گئی ہیں۔ شہر میں آٹے کے حصول کے لیے صارفین کو اب مزید مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔محمود مولوی نے حکومت کی جانب سے قیمتوں کے استحکام کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی بھی تعریف کی اور یقین دلایا کہ ”یہ کوششیں جاری رہیں گی تاکہ شہریوں کو معیاری اشیاء کی مناسب قیمتوں پر دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔