منی گرام فاؤنڈیشن اور یو سی ای پی بنگلہ دیش ملک کے 18,000 بچوں کو مسکرانے کا سبب فراہم کریں گے

– منی گرام فاؤنڈیشن بنگلہ دیش بھر میں 25 عام اسکولوں کو تعلیم فراہم کرے گی

ڈھاکہ، بنگلہ دیش، 18 اگست 2015ء/ پی آرنیوزوائر– رقوم کی منتقلی کی جدید خدمات فراہم کرنے والے عالمی ادارے منی گرام (نیس ڈیک: MGI) نے منی گرام فاؤنڈیشن کے ذریعے ایک غیر منافع بخش ادارے انڈرپریولیجڈچلڈرنز ایجوکیشن پروگرامز، بنگلہ دیش کو 53,600ڈالرز عطیہ کیے ہیں۔

MoneyGram%20Foundation منی گرام فاؤنڈیشن اور یو سی ای پی بنگلہ دیش ملک کے 18,000 بچوں کو مسکرانے کا سبب فراہم کریں گے

تصویر – http://photos.prnewswire.com/prnh/20150817/259028
لوگو –http://photos.prnewswire.com/prnh/20150730/251082LOGO

منی گرام فاؤنڈیشن کے ساتھ تعاون بنگلہ دیش بھر میں قائم 25 یو سی ای پی جنرل اسکولوں میں تدریس و تعلیم کو بہتر بنائے گا اور 18,000 طلبا کو فائدہ دے گا۔

منی گرام کے ایگزیکٹو نائب صدر، بزنس ڈیولپمنٹ، گرانٹ لائنز نے کہا کہ “میں یو سی ای پی بنگلہ دیش کے جدید پروگرام میں سرمایہ کاری کا اعلان کرتے ہوئے خوش ہوں کیونکہ یہ ان برادریوں کو بااختیار بنانے سے فاؤنڈیشن کے عہد کو مزید مضبوط کرتا ہے جہاں منی گرام کے صارفین رہتے اور کام کرتے ہیں۔ یو سی ای پی بنگلہ دیش کے ساتھ ہم تعلیم اور ٹیکنالوجی کی طاقت میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، اور ان طالب علموں کو سماجی-اقتصادی حالات پر قابو پانے اور اپنی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی صلاحیت دے رہے ہیں۔”

یو سی ای پی بنگلہ دیش عطیات اساتذہ کو مناسب وسائل کی کمی کی وجہ سے پیدا ہوے والی رکاوٹوں پر قابو پانے کی صلاحیت، انہیں ، بالخصوص ریاضی اور سائنس میں، زیادہ موثر اور بامعنی انداز میں اسباق پیش کرنے کی قوت دیتے ہیں۔ عطیات لیپ ٹاپس اور دیگر آئی ٹی آلات فراہم کریں گے، ساتھ ساتھ 25 اسکولوں کے لیے ٹیکنالوجی مدد بھی۔

MoneyGram منی گرام فاؤنڈیشن اور یو سی ای پی بنگلہ دیش ملک کے 18,000 بچوں کو مسکرانے کا سبب فراہم کریں گے

یو سی ای پی بنگلہ دیش ایک غیر منافع بخش اور غیر سرکاری انجمن ہے جو مراعات یافتہ برادریوں کے بچوں کو مہارتوں اور مواقع دینے سے وابستہ ہے۔ یو سی ای پی کے بنگلہ دیش میں 53 عام اور 10 تکنیکی اسکولوں کے ذریعے انجمن ایسے پروگرام پیش کرتی ہے جو نکالے گئے طلبا کو دوبارہ تعلیم کی طرف لاتی ہے، انہیں پیشہ ورانہ مہارت کی تربیت دیتی اور اپنے نوجوان گریجویٹس کو ملازمت کے مواقع میں مدد دیتی ہے۔

منی گرام انٹرنیشنل انکارپوریٹڈ کے بارے میں
منی گرام رقوم کی منتقلی کی جدید خدمات کا عالمی فراہم کنندہ ہے اور دوستوں اور اہل خانہ کے لیے مالی رابطوں کے لیے دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے۔ آن لائن ہو، یا موبائل کے ذریعے، کیوسک پر ہو یا مقامی دکان پر، ہم صارفین کو ہر اس طریقے سے جوڑتے ہیں جو ان کے لیے آسان ہو۔ ہم بل ادائیگی خدمات، منی آرڈر کا اجراء اور منتخب مارکیٹوں میں باضابطہ چیک کو پروسس کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔ منی گرام انٹرنیشنل انکارپوریٹڈ کے بارے میں مزید معلومات moneygram.com پر دستیاب ہیں۔

منی گرام فاؤنڈیشن کے بارے میں
منی گرام فاؤنڈیشن 2012ء میں دنیا بھر میں بچوں کی تعلیمی سہولیات اور سیکھنے کے ذرائع تک رسائی میں مدد کے لیے منی گرام نے قائم کی تھی۔ اس کا مقصد اس یقین میں پنہا ہے کہ تعلیم بہتر اقتصادی مواقع، صحت مند اہل خانہ اور ذاتی آزادی اور اختیار پانے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتی ہے۔ منی گرام فاؤنڈیشن کی توجہ ذہنوں کو متاثر کرنے اور زندگیوں کو بہتر بنانے اور اس مقصد کو نصب العین بنانے والے مستحق اداروں کو عطیات دینے پر ہے۔ مزید جاننے کے لیے moneygramfoundation.orgملاحظہ کیجیے یا فیس بک پر ہمارے ساتھ منسلک ہوجائیے۔

یو سی ای پی بنگلہ دیش کے بارے میں
یو سی ای پی بنگلہ دیش نیوزیلینڈ کی انسان دوست شخصیت جناب لِنڈسےایلنچینے نے 1972ء میں قائم کی جب وہ جنگ آزادی کے بعد بنگلہدیش آئے تھے اور سڑکوں پر رہنے والے بچوں کے لیے علمی تربیت فراہم کرنا شروع کیا۔ صرف 60 بچوں سے آغاز کے بعد اب یو سی ای پی 55,000 سے زیادہ بچوں اور نوجوانوں کا مرکز ہے جو تعلیم، علمی تربیت اور ملازمت کے حصول کی مدد لیتے ہیں اور ساتھ ساتھ بچوں اور عورتوں کے حقوق کے معاملات پر زندگی گزارنے کا ہنر اور شعور لیتے ہیں۔ اس وقت یو سی ای پی 10 اضلاع میں کام کررہا ہے جہاں وہ 10 تکنیکی اسکول، 53 عام اسکول اور 3 آؤٹریچ تربیتی مراکز رکھتا ہے۔ یو سی ای پی کا مقصد شہری اور نیم شہری غریب مزدوروں اور غیر مراعات یافتہ بچوں اور نوجوانوں کی بذریعہ تعلیم و علمی تربیت کے ذریعے سماجی-اقتصادی حالت کو بہتر بنانا ہے اور ایسی سطح پر اچھی حکومت کو یقینی بنانے کے لیے شعور اور وکالت کرنا جہاں وہ بہتر صلاحیت اور عزت اور اپنے بنیادی حقوق پورے ہونے کے ساتھ قومی تربیت میں موثر انداز میں حصہ لے سکیں۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیےwww.ucepbd.org۔

Latest from Blog