کراچی 4 جنوری(پی پی آئی) میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے محکمہ انجینئرنگ کو ہدایت کی ہے کہ جو ٹھیکیدار کام نہیں کر رہے انہیں اورا ن کی فرم کو دس دن کا نوٹس دے کر بلیک لسٹ کردیا جائے، جو ٹھیکیدار معیاری کام نہیں کرے گا اسے ادائیگی نہیں ہوگی،جی الانہ روڈ کے ٹھیکیدار کی ادائیگی روک دی جائے،تمام ترقیاتی اسکیموں کے لئے فنڈز دستیاب ہیں،محکمہ انجینئرنگ کاموں میں تیزی لائے،ترقیاتی کاموں میں سست روی اور تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ بات انہوں نے ہفتے کے روز صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں محکمہ انجینئرنگ کے افسران اور انجینئرز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی،اس موقع پر میونسپل کمشنر ایس ایم افضل زیدی، ڈائریکٹر جنرل انجینئرنگ طارق مغل، تمام اضلاع کے چیف انجینئرز اور دیگر افسران بھی موجود تھے،اجلاس میں شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کا تفصیلی جائزہ لیاگیااور مختلف امور کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے شہر کے مختلف اضلاع میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی سست رفتاری اور کام بروقت مکمل نہ ہونے پر متعلقہ انجینئرز کی سرزنش کی اور انہیں ہدایت کی کہ جاری ترقیاتی اسکیمو ں پر کام کی رفتار تیز کرکے ان کی جلد ازجلد تکمیل یقینی بنائی جائے تاکہ شہریوں کو سہولیات فراہم کی جاسکیں، میئر کراچی نے کہاکہ رواں مالی سال کے دوران ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی 330 ترقیاتی اسکیمیں مکمل کی جائیں گی جبکہ پراونشل اے ڈی پی کی 125 ترقیاتی اسکیموں میں سے 76 اسکیموں کا کام مکمل کیاجائے گا، ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی 482 اسکیموں کے لئے 2488 ملین روپے اور 125 پروینشل اسکیموں کے لئے 4250 ملین روپے بلدیہ عظمیٰ کراچی کو موصول ہوئے ہیں جبکہ اب تک ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کی اسکیموں پر 700 ملین روپے اور پراونشل اے ڈی پی کی اسکیموں پر 2296 ملین روپے خرچ ہوئے ہیں۔ میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے ہدایت کی کہ سڑکوں اور شاہراہوں کے تعمیراتی کاموں میں معیار ی کام کو شرط بنایا جائے، غیر معیاری کام کی اب کوئی گنجائش نہیں، ترقیاتی کاموں کے لئے مختص کئے گئے فنڈز کا درست اور شفاف استعمال یقینی بنانے کے لئے سخت نگرانی اور جانچ کا عمل شروع کیا گیا ہے اور اس ضمن میں مکمل حکمت عملی کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں پر کام کیا جارہا ہے لہٰذا ہر مرحلے پر بہتر اور تسلی بخش کام ہونا چاہیئے، انہوں نے کہاکہ شہر میں لگائی جانے والی اسٹریٹ لائٹس کے نئی طرز کے پولز نصب کئے جائیں تاکہ ان کے ذریعے خوبصورتی پیدا ہو۔