کراچی/حیدرآباد 09جنوری (پی پی آئی) ملی یکجہتی کونسل اور جے یو پی کے مرکزی صدر سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر سے جماعت اسلامی کے سابق رکن قومی اسمبلی اسداللہ بھٹو کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی اور انہیں 12 جنوری کو سکھر میں بدامنی اور ڈاکو راج کے خاتمے کیلئے ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ دونوں جماعتوں کے رہنماؤں نے سندھ میں بدامنی پاراچنار کی صورتحال اور مدارس رجسٹریشن بل پر حکومتی رویہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ حکومت کچھ ہوش کے ناخن لے اور قیام امن کے لیے اپنی ذمے داری پوری کرے۔ صاحبزادہ ابوالخیر نے کہاکہ سندھ کی تعمیر و ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے سندھ میں امن ناگزیر ہے اس حوالے سے جماعت اسلامی کی اے پی سی کا خیرمقدم اور امن کیلئے کی جانے والی کاوشوں کی بھرپور تائید کرتے ہیں۔کراچی تا کشمور پورا سندھ بدامنی کی آگ میں جل رہا ہے خاص طور پر کشمور سمیت بالائی سندھ کے اضلاع میں بدامنی اغوا برائے تاوان اور لوگوں سے لوٹ مار کے واقعات تشویشناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔اسداللہ بھٹو نے کہاکہ سندھ میں قیام امن اور دریائے سندھ سے 6نہریں نکالنے کا منصوبہ سندھ کے عوام کے لیے زندگی و موت کا مسئلہ بن گیا ہے۔ پارہ چنار سے سندھ میں ڈاکوراج تک حکومت قیام امن اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی کی ای پی سی میں تمام سیاسی جماعتیں مل بیٹھ کر امن کی بحالی کے لیے لائحہ عمل مرتب کریں گی۔