کے الیکٹرک جان لیوا گرمی میں بھی لوڈشیڈنگ کرکے ریاست کو چیلنج کررہی ہے

 کراچی(پی پی آئی) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والانے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کو کراچی کے عوام پر حکومت اور کے الیکٹرک کا ظلم قرار ددیتے ہوئے کہا ہے کہ دوکروڑ تین لاکھ بیاسی ہزار کی آبادی کو کے الیکٹرک نے حکومتی سرپرستی میں یرغمال بنائے رکھا ہے۔کے الیکٹرک آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر عوام کا خون چوس رہی ہے۔ پاسبان بھرپور عوامی قوت سے اس سامراجی نظام سے ٹکرا جائے گی۔ کے الیکٹرک کا بدترین ٹمپریچر کے دوران بھی مسلسل 12سے16گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کو جاری رکھنا درحقیقت ریاست کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے۔  ریاست کو کے الیکٹرک کی کھلی بدمعاشی کیوں نظر نہیں آرہی؟ کیا آزاد کشمیر کی طرح کراچی کے عوام بھی نکل پڑیں تب حکومت کے الیکٹرک پر ہاتھ ڈالے گی؟کراچی کی صورتحال پر پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور بھی شدید تشویش کا اظہار کرچکے ہیں اور وہ بہت جلدپی ڈی پی کراچی کے ہرسطح کا اجلاس طلب کرکے عوامی رابطہ مہم چلانے کا اعلان کریں گے۔ عوام کے لئے بجلی کے بل ناقابل برداشت حد تک بڑھائے جا رہے ہیں۔ پاسبان کی سیاست مفاد پرست سیاسی جماعتوں سے مختلف ہے۔ پاسبان عوام کے مفادات کے تحفظ کے لئے قائم کی گئی ہے۔ کے الیکٹرک سمیت کسی بھی ادارے کو عوامی حقوق غصب نہیں کرنے دیں گے۔کے الیکٹرک کے لائسنس منسوخی پر دوبارہ لائسنس جاری نہ کرنے کے عوامی مطالبات کو نگران حکومت نے اپنے جوتوں تلے روند ھ کر یہ ثابت کردیا کہ حکومت کے سامنے عوامی رائے کی کوئی حیثیت نہیں۔ آج حکومت کی اسی سرپرستی نے کے الیکٹرک کو بدمست ہاتھی بنادیا ہے جس کا کنٹرول اب حکومت کے بس کی بات نہیں رہی۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی نے کے الیکٹرک کے شیئر ہولڈرز سے بھی کرادر ادا کرنے کی اپیل کی ہے کہ وہ کے الیکٹرک پر دباؤ ڈالیں، صرف اپنے منافع اور شیئر کی ویلیو سے غرض نہ رکھیں بلکہ کے الیکٹرک کی ناانصافیوں کو ختم کر کے کراچی کے پریشان حال عوام کی آواز میں اپنی آواز ملائیں۔  وہ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کراچی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں آئے ہوئے شہریوں کے ایک نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔ طارق چاندی والانے کہا کہ اگر ہر گھر سے صرف ایک فرد بھی اپنے حق کے لئے نکل پڑے تو حقو ق غصب کرنے والے شہریوں کے پاؤں پڑ کر حقوق ادا کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔ کے الیکٹرک سے صرف عام طبقہ ہی نہیں بلکہ تاجراورصنعتکار بھی بیزار ہیں۔ کراچی سب سے زیادہ ریونیو دینے والا شہر ہے۔ ملنے والی آمدنی سب مل کر ڈکار رہے ہیں اور شہریوں کے کسی قسم کی سہولیات میسر نہیں۔ کے الیکٹرک کا خسارے کا رونا دھونا پرانا حربہ ہے۔کے الیکٹرک کے ظالمانہ بلوں نے کے الیکٹرک اور اس کے شیئر ہولڈرز کو مالدار سے مزید مالدار بنادیا ہے جبکہ کھاتے پیتے گھرانے بلوں کی ادائیگی کرتے کرتے قلاش ہوچکے ہیں اور اس حالت تک جا پہنچے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو بہتر مستقبل کی فراہمی کے قابل ہی نہیں رہے۔ ان خوشحال گھرانوں کو کے الیکٹرک نے سیلانی،چھیپا،جی ڈی سی جیسے اداروں سے امداد لینے پر مجبور کردیا ہے۔ اگر صوبائی اور وفاقی حکومتوں کے الیکٹرک کو موثر طریقے سے کنٹرول کرنے میں ناکام رہے گی تو پاسبان عوامی مہم چلا کر عوام کے حقوق کا تحفظ کرے گی۔

Latest from Blog