کراچی(پی پی آئی) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی جانب سے 21روزہ ”عوامی تھیٹر فیسٹیول“ کے 20ویں روز دو تھیٹر پیش کیے گئے جن میں پہلا شو ”مذاقِ خاص“ اور دوسرا ”مستقبل“ تھا، مذاقِ خاص میں ہی عوام کے بے پناہ رش کے باعث آڈیٹوریم کے دروازے بند کرنا پڑے، ”مذاقِ خاص“ کے رائٹر جمال مجیب اور ڈائریکٹر نعمان خان تھے جبکہ تھیر میں جمال مجیب(شاہد میر)، فاطمہ علی بھائی (امرا? جان ادا)، کومل ناز(انارکلی)، شاہد نظامی(ڈاکٹر عرفان اللہ)، منان حمید (محافظ) اور صابر قریشی (پولیس آفیسر) کا کردار ادا کیا، مذاقِ خاص کی کہانی ”رام باغ“ کی تھی جو اب ”آرام باغ“ کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں کئی برس پہلے دانشور، ادیب، شاعر، اداکار، میوزیشنز، ڈائریکٹر سمیت فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے لوگ آرام باغ میں خوبصورت شام گزارا کرتے تھے، ڈرامے میں دکھایا گیا کہ ”آرام باغ“ جوکہ اْجڑ چکا ہے وہاں ایک صحافی آکر بیٹھتا ہے جو پرانی یادوں کو تازہ کرتا ہے، امرا? جان ادا، انار کلی، گوہر مرزا، شہزادہ سلیم بھی باغ میں آجاتے ہیں، جوکہ نفسیاتی مریض ہیں اور قریب میں ایک نفسیاتی ہسپتال بھاگ کر آرام باغ میں چھپ گئے ہیں، ڈرامے کے درمیان شعر و شاعری اور پرانے گانوں کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے۔آخر میں شائقین کی بڑی تعداد نے ڈرامے سے لطف اندوز ہوتے ہوئے فنکاروں کی پرفارمنس کو سراہا اور تالیاں بجا کر خوب داد پیش کی.