کراچی (پی پی آئی) میئرکراچی بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ خالق دینا ہال کی تزئین و آرائش تاریخی عمارات کو اصلی حالت میں بحال کرنے کا تسلسل ہے، کراچی اپنا ایک شاندار ماضی رکھتا ہے جسے نوجوان نسل سے متعارف کرانا ضروری ہے، ماضی میں بھی پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت منصوبے بنا کرتے تھے، اور اس ہال کی تعمیر کے لیے کراچی کے ایک شہری سیٹھ خالق دینا نے رقم مہیا کی تھی، ہال کی تزئین وآرائش کے لیے برٹش کونسل کے کلچرل پروٹیکشن فنڈ نے اس ہال کی تزئین و آرائش کے لیے فنڈز دیئے ہیں،تحریک پاکستان اور تعمیر پاکستان میں بھی خالق دینا ہال مرکزی حیثیت کا حامل رہا ہے، ان خیالات کا اظہار میئر کراچی بیر سٹرمرتضی وہاب نے ایم اے جناح روڈ پر واقع تاریخی خالق دینا ہال کی تزئین و آرائش کے بعد اس کا افتتاح کرتے ہوئے کہی، ڈپٹی میئر کراچی سلمان عبداللہ مراد، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر دل محمد، جمن دروان، میونسپل کمشنر افضل زیدی، دریہ قاضی، صائمہ زیدی اور متعلقہ افسران بھی اس موقع پر موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ 118 سال کے بعد جو جذبہ تعمیر کرتے ہوئے تھا اسی جذبے کے تحت کراچی کے کچھ اور لوگ بھی یہی کام کرنا چاہتے ہیں، ہم اس تاریخی ورثے کو محفوظ کرنا چاہتے ہیں تاکہ آنے والی نسلوں کو یہ بتایا جاسکے کہ ان کے اسلاف اس شہر کو کس طرح دیکھنا چاہتے تھے یہی وجہ ہے کہ یہاں کراچی میں 1865 میں فریئر ہال، 1932 میں کراچی میٹروپولیٹن کی عمارت، 1882 میں ایڈلجی ڈنشا ڈسپنسری تعمیر ہوئی، تحریک خلافت جب اسکول کے طلبہ کو پڑھائی جائے تو ان کو اس ہال کا دورہ کرایا جائے اور ان کو یہ بتایا کہ خالق دینا ہال میں ہی عدالت لگا کر انگریز نے تحریک خلافت کے رہنما مولانا محمد علی جوہر، شوکت علی اور ان کے ساتھیوں پر مقدمہ بغاوت چلایا اور سوا دو سال کے لیے پابند سلاسل کردیا گیا، میئر کراچی نے کہا کہ اگلے دو ماہ میں ہم ایک اور تاریخی عمارت ڈینسو ہال کی بھی تزئین و آرائش مکمل کرلیں گے اور اس کو شہریوں کے لیے کھول دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ یہ تاریخی عمارات صرف اشرافیہ کے لیے رہ گئی تھیں لیکن اب عوام کے لیے کھولی جارہی ہیں، فریئر ہال میں لائبریری کو فعال کردیا گیا ہے، سی ایس ایس کے طلباء کو تعلیم دی جارہی ہے، اور کتابوں کی رونمائی منعقد کی جارہی ہے، انہوں نے کہا کہ کسی بھی جگہ کمرشل سرگرمیاں نہیں ہونگی تو اس جگہ کو محفوظ نہیں رکھا جاسکتا، دنیا بھر میں ایسے تاریخی مقامات پر کمرشل سرگرمیاں ہوتی ہیں تاکہ ان جگہوں کو بہتر اور درست حالت میں رکھنے کے لیے فنڈز دستیاب ہوں، میئر کراچی نے کہا کہ نوجوان نسل اپنے شہر کے تاریخی ورثے کو اون کرے اور ان کی حفاظت کرے، میئر کراچی نے کہا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں کراچی کے لیے خدمات انجام دینے والی شخصیات کو اسی تاریخی ہال میں تمغہ کراچی دیئے جائیں گے تاکہ ان کی خدمات کو سراہا جاسکے، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کے امیج کو بہتر کرنے کی بھر پور کوشش کررہے ہیں اور کراچی میں مسلسل کانفرنسز، سیمینارز اور فیسٹولز کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ اب یہ شہر پر امن ہے اور اس کی رونقیں بحال ہورہی ہیں۔