کراچی 7 جنوری(پی پی آئی) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ملیر ایکسپریس وے کی پیشرفت سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر بلدیات سعید غنی، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، معاون خاص قاسم نوید، کمشنر کراچی حسن نقوی، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، سیکریٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن اور دیگر شریک ہوئے۔وزیراعلیٰ سندھ کو آگاہی دی گئی کہ ملیر ایکسپریس وے کا 9 کلومیٹر کا پہلا سیگمنٹ مکمل ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ میں پہلا سیگمنٹ 11 یا 12 جنوری کو عوام کے لیئے کھولنا چاہتا ہوں،وزیراعلیٰ سندھ نے قائدآباد انٹرسیکشن بھی 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت دی اور حکم دیا کہ ملیر ایکسپریس وے پر آٹومیٹک ٹول نصب کئے جائیں، وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پر 18 ٹول بوتھ بنائے گئے ہیں،ملیر ایکسپریس وے پر کار کے لیئے 100 روپیاوربسوں کے لیئے 200 ٹول ٹیکس ہوگا، ملیر ایکسپریس وے پر 7 تا 8 پولیس موبائل پیٹرولنگ کرتی رہیں گی،وزیراعلیٰ سندھ نے ملیر ایکسپریس وے پر کار پیٹرولنگ تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی، وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ ملیر ایکسپریس وے پانچ پولیس تھانوں کی حدود میں آئے گا،تمام پولیس تھانے ملیر ایکسپریس وے کی سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے پر ایک ایمبولینس اور فائر برگیڈ بھی ہنگامی حالت کے لیئے موجود ہونی چاہئے،فوری طور پر ریسکیو 1122 کی ایمبولینس کا بندوبست کریں، وزیراعلیٰ سندھ نے شاہ فیصل انٹرسیکشن تا ایئرپورٹ روڈ کو بہتر کرنے کی بھی ہدایت دی۔