کراچی: پاکستانی حکومت کی سست روی کے آگے ایران نے بھی گھٹنے ٹیک دیئے، ایران گیس پائپ لائین منصوبہ ایک بار پھر کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ ہے، تہران نے طوالت کے باعث گیس پائپ لائن منصوبہ ختم کرنے کا اشارہ دے دیا۔ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایران کے وزیر پیٹرولیم بجان نامدار کا کہنا ہے کہ تہران نے اسلام آباد کے ساتھ اربوں ڈالر کے گیس پائپ لائن معاہدے کی منسوخی پر سنجیدگی سے غور شروع کر دیا، پاکستان کے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدہ ختم کیا جا سکتا ہے، تاہم انھوں نے مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا، معاہدے کے تحت آئندہ سال سے ایران پاکستان کو یومیہ دو کروڑ پندرہ لاکھ کیوبک میٹر گیس برآمد کرے گا، واضح رہے پاکستان کی گذشتہ حکومت نے ایران کے ساتھ ساڑھے سات ارب ڈالر گیس پائپ لائن معاہدہ کیا تھا، لیکن موجودہ حکومت میں یہ معاہدہ ایک بار پھر سرد خانے کی نذر ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جبکہ تیئیس سال سے منصوبے پر کوئی خاص پیش رفت بھی نہ ہوسکی، ادھر وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے بھی اسی سلسلے میں ہونے والا اپنا دورہ تہران منسوخ کردیا۔