بھارتی سپریم کورٹ کا جموں وکشمیر کے حوالے سے فیصلہ قبول نہیں:شاہ غلام قادر

اسلام آباد(پی پی آئی)پاکستان مسلم لیگ ن آزادجموں وکشمیر  کے صدرشاہ غلام قادر نے کہا ہے کہ بھارت کی سپریم کورٹ مودی کورٹ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ جموں وکشمیر کے ڈیڑھ کروڑ عوام اس فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔کشمیریوں کو ہندوستانی عدلیہ پر کبھی بھی اعتبارنہ تھا نہ ہے نہ ہو گا، اہل جموں کشمیر اپنی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔بھارتی سپریم کورٹ کا جموں وکشمیر کے حوالے سے دیا گیا یہ فیصلہ عین مودی حکومت کی خواہشات کے مطابق ہے، سپریم کورٹ آف انڈیا نے اقوام متحدہ کی قراردادوں، سابق بھارتی حکومتوں کے اقدامات اور اکثریتی کشمیریوں کی خواہشات اور حقائق کے برعکس سنایا ہے۔ہندوستانی عدلیہ ایک حکومت کے طور پر کام کررہی ہے۔ ہندوستانی حکومت ہو یا  عدلیہ آج تک کسی ادارے نے کشمیری عوام کو ریلیف نہیں دیا ہو،انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سپریم کورٹ نے ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 370کے خلاف جو اپیلیں تھی ان کو مسترد کر دیا ہندوستان نے ہمیشہ کشمیریوں کو دھوکا دیا،اقوام متحدہ کی قراردادیں جو بھارت کی درخواست پر منظور کی گئیں تھیں بھارت اْس سے بھی بھاگ گیا اْس کی بھی وعدہ خلافی کی،ہندوستانی حکمرانوں نے آرٹیکل 370آئین میں ڈالا تھا تاکہ کشمیر کا سپیشل ا سٹیٹس کو برقرار رکھا جا سکے اس کو بھی ہندوستانی حکومت نے ختم کر دیا اب سپریم کورٹ آف ہندوستان نے اس فیصلے کو برقرار رکھا،۔ شاہ غلام قادر  نے کہا کہ کشمیر کے معاملہ میں ہندوستان کے عدلیہ نے آج تک کوئی ریلیف نہیں دیا۔اس فیصلے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے

Latest from Blog