عالمی مذہبی رہنماؤں نے جدید غلامی کے خاتمے کے لیے اعلان پر دستخط کردیے

ویٹیکن سٹی، 2 دسمبر 2014ء/ پی آرنیوزوائر/ ایشیانیٹ پاکستان –

  • غلامی کے خاتمے کے عالمی دن پر مذہبی رہنماؤں نے مشترکہ اعلان پر دستخط کردیے جس میں جدید غلامی، انسانی تجارت، جبری مشقت اور عصمتفروشی، اعضاء کی تجارت اور انسانوں کی برابری اور ان کی آزادی و احترام نہ کرنے والے کسی بھی قدم کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے، جسے ہر فرد اور تمام اقوام لازماً جرم تسلیم کریں۔
  • دنیا بھر میں مختلف عقائد رکھنے والے اور نیک نیت افراد جدید غلامی کے خاتمے کے لیے روحانی و عملی اقدامات سے وابستہ-

آج، غلامی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر، گلوبل فریڈم نیٹ ورک (جی ایفاین) نے عیسائی کیتھولک، انجلیکن، آرتھوڈکس کے ساتھ ساتھ بدھ، ہندو، یہودی اور مسلم عقائدکے مذہبی رہنماؤں کو یکجا کیا ہے ایک یکساں انسانی مقصد کے حصول کا اعلان کرنے کے لیے: 2020ء تک دنیا بھر سے ہمیشہ کے لیے انسانیت کے خلاف جرم قرار دی گئی جدید غلامی کے خاتمے کے لیے۔

ملٹیمیڈیا نیوز ریلیز دیکھنے کے لیے کلک کیجیے:

http://www.multivu.com/players/English/7391151-faith-leaders-eradicate-slavery/

ایک باقاعدہ قدم کے طور پر جدید غلامی کے خلاف مذہبی رہنماؤں کے مشترکہ اعلان پر مندرجہ ذیل افراد نے دستخط کیے:

  • کیتھولک: پوپ فرانس
  • ہندو: محترمہ ماتا امرت آنندامائی (اماں)
  • بدھ: زین ماسٹر تھیچنھاتہانھ (تھے) (جن کی نمائندگی قابل احترام بھیکھونیتھیچ نو چان کھونگ کریں گی)
  • بدھ: اعلیٰ ترین وینداتک کے سری دھامارتنانائیک مہا تھیرو، ملائیشیا کے اعلیٰ ترین مذہبی پیشوا
  • یہودی: ربی ڈاکٹر ابراہمسکورکا
  • یہودی: ربی ڈاکٹر ڈیوڈروسن
  • آرتھوڈکس: عزت مآب عالمی بطریق بارتھولومیو (جن کی نمائندگی عزت مآب میٹروپولیٹنایمانوئیل آف فرانس کریں گے)
  • مسلمان: شیخ احمد الطیب، مرکزی امام الاظہر (جن کی نمائندگی ڈاکٹر عباس عبد اللہ عباس سلیمان، الاظہرالشریف کے نائب معتمد برائے معاملات کریں گے)
  • مسلمان: آیت اللہ العظمیٰ محمد تقی المدرسی
  • مسلمان: آیت اللہ العظیٰ شیخ بشیر حسین النجفی (جن کی نمائندگی آیت اللہ العظمیٰ کی خصوصی مشیر شیخ نازیہ رزاق جعفر کریں گی)
  • مسلمان: شیخ عمر عبود
  • انجلیکن: قابل احترام عزت مآب جسٹنویلبی، آرچبشپ آف کینٹربری

متعدد مذہبی رہنماؤں نے  تقریب سے خطاب کیا اور عزت مآب عالمگیر بطریق بارتھولومیو اور آیت اللہ العظمیٰشیخ بشیر حسین النجفی کی طرف سے وڈیوپیغاماتآئے جو تقریب میں شرکت نہیں کرپائے لیکن جدید غلامی اور انسانی تجارت کے خاتمے سے ویسے ہی وابستہ ہیں۔

تقریب کی وڈیو یہاں دستیاب ہے: http://www.multivu.com/players/English/7391151-faith-leaders-eradicate-slavery/اور ساتھ ساتھ جی ایفاین کی ویبسائٹ پر بھی: http://www.globalfreedomnetwork.org

گلوبل فریڈم نیٹ ورک کے بانی شراکت داروں میں سے ایک واک فری فاؤنڈیشن کے اینڈریوفورسٹ بھی اس تاریخی تقریب میں موجود تھے اور انہوں نے جدید غلامی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی انجمنوں اور کاروباری رہنماؤں سے ان مذہبی رہنماؤں کا ساتھ دینے کا مطالبہ کیا۔

یہ تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ عیسائی کیتھولک، انجلیکن اور آرتھوڈکس اور ساتھ ساتھ بدھ، ہندو، یہودی اور مسلم عقائد رکھنے والوں نے غلامی کے خلاف کسی یکساں مقصد کے حصول کا مشترکہ اعلان کیا۔

جدید غلامی کے خلاف مذہبی رہنماؤں کا مشترکہ اعلان

ہم، زیر دستخطی، 2020ء تک دنیا بھر سے اور ہمیشہ کے لیے جدید غلامی کے خاتمے کے لیے تمام عالمی عقائد رکھنے والوں اور نیک طینت افراد کو روحانی و عملی اقدامات کی تحریک دینے کی خاطر آج یہاں جمع ہوئے ہیں۔

خدا* کی نظر میں ، ہر انسان آزاد ہے، چاہے وہ لڑکا ہو، لڑکی، عورت یا مرد، اور اسے مساوات اور بھائی چارے  کے ذریعے سب کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ انسانی تجارت، جبری مشقت اور عصمتفروشی، اعضاء کی تجارت اور انسان کی برابری اور یکساں احترام کے بنیادی یقین پر پورا نہ اترنے والے ہر قدم کی صورت میں جدید غلامی انسانیت کے خلاف ایک جرم ہے۔

ہم آج اپنے پورے اختیارات کے ساتھ، اپنی ہم عقیدہ برادریوں میں اور ان سے آگے بھی، ان تمام افراد کی آزادی کے لیے مل کر کام کرنے  عہد کرتے ہیں جو غلامی کی زنجیروں میں جکڑےہوئے  ہیں اور انسانی تجارت کے شکار ہیں تاکہ ان کے مستقبل کو بحال کیا جا سکے۔ آج ہمارے پاس موقع، شعور، عقل و دانش، جدت طرازی اور ٹیکنالوجی موجود ہے کہ ہم اس انسانی و اخلاقی فرض کو پورا کرسکتے ہیں۔”

*الاظہر کے مرکزی امام نے “مذاہب” کا لفظ استعمال کیا

مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کریں: http://www.globalfreedomnetwork.org ماہرانہ تصاویر اور وڈیوز بغیر کسی قیمت کے جی ایفاین کی ویبسائٹ پر فراہم کی گئی ہیں: http://www.globalfreedomnetwork.orgاور http://www.multivu.com/players/English/7391151-faith-leaders-eradicate-slavery/پر

براہ مہربانی ہمارے سوشل میڈیا چینل  بھی استعمال کریں: ٹوئٹر@gfn2020 (#EndSlavery)

جدید غلامی کے بارے میں

جدید غلامی سے مراد کسی فرد کی آزادی، اور اس کا جسمانی استحصال، جیسا کہ ذاتی یا تجارتی فائدے کے لیے اس کے اعضاء کو کاٹنا یا جسم سے نکال لینا ، ہے۔ جی ایفاین کے رکن شراکت دار واک فری فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری کردہ 2014ء عالمی غلامی اشاریے کے مطابق تقریباً 36 ملین افراد اس وقت جدید غلامی کے شکنجے میں پھنسے ہوئے ہیں۔ یہ وہ افراد ہیں جو اپنی آزادی کھو چکے ہیں اور ذاتی و تجارتی فائدوں کے حصول کے لیے ان کا استحصال کیا جاتا ہے۔ عالمی ادارۂ محنت کے مطابق دنیا بھر میں نجی معیشت میں جبری مشقت کے استعمال کے ذریعے حاصل ہونے والا منافع سالانہ 150 ارب امریکی ڈالر ہے۔

گلوبل فریڈم نیٹ ورک

گلوبل فریڈم نیٹ ورک عقائد کی بنیاد پر عالمی نیٹ ورک ہے جس کا مقصد اور ہدف جدید غلامی اور انسانی تجارت کو دنیا بھر سے اور ہمیشہ کے لیے ختم کردینا ہے۔ اسے 17 مارچ 2014ء کو ویٹیکن میں شروع کیا گیا تھا۔ گلوبل فریڈم نیٹ ورک کے قیام کے لیے موافقت کی یادداشت اور مشترکہ بیان پر کاسینا پیو چہارم، لیمبتھ پیلس، الاظہر مسجد اور واک فری فاؤنڈیشن کے دستخط موجود ہیں۔

گلوبل فریڈم نیٹ ورک اپنے مقصد کے حصول کے لیے چھ اقدامات کا خاکہ بنا چکا ہے۔ ان میں عقائد کی بنیاد پر مقامی آبادیوں کو متحرک کرنا، خریداری کرنے سے پہلے ذہنی اطمینان کہ رسدی زنجیر کے شواہد موجود ہیں، شکار اور بچ جانے والے افراد کی زندگیاں بہتر بنانا، قانونی اصلاحات اور نفاذ کے لیے کوشش، اور تعلیم و شعور اجآگر کرنے کے لیے سہولت اور فروغ دینا، اور اناس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر رقوم حاصل کرنا شامل ہیں۔

رابطہ برائے ذرائع ابلاغ:

سی این سی – کمیونیکیشنز اینڈ نیٹ ورک کنسلٹنگ

میکسہوہنبرگ
max.hohenberg@cnc-communications.com
49-172-899-6264+

 ماری وانبسمارک
marie.bismarck@cnc-communications.com
49-172-853-2927+

ذریعہ: گلوبل فریڈم نیٹ ورک

Latest from Blog