پنشنرز ضعیف العمری میں بھی گھر کا چولہا جلانے کیلئے ملازمت کرنے پر مجبور

کراچی(پی پی آئی)پاکستان پنشنرز فورم نے مطالبہ ہے کہ حکومت کم سے کم پنشن میں اضافہ کیلئے اقدامات کرے کیونکہ اس وقت بہت اسے ریٹائرڈ سرکاری ملازم یا مرحوم ملازموں کی بیواؤں کو بمشکل پندرہ ہزار پنشن مل رہی ہے جس سے مہنگائی کے اس دور میں گزر بسر نا ممکن ہے ایسے لوگ ضعیف العمری میں بھی گھر کا چولہا جلانے کیلئے ملازمت کرنے پر مجبور ہیں اس لئے بین الاقوامی قوانن کے مطابق منصفانہ پنشن مقرر کی جائے۔پی پی آئی کے مطابق پاکستان پنشنرز فورم نے نے یاد دلایا کہ حکومتوں کی جانب سے  ریٹائرڈ سرکاری یا نجی ملازموں، مزدوروں اور محنت کشوں کے حقوق کیلئے دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں لیکن عملی اقدامات نہیں کئے جاتے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہنجی شعبہ کے ریٹائرڈ ملازموں کو روز بروز بڑھتی گرانی میں ای او بی آئی پنشن صرف 10ہزار روپے ملتی ہے، محنت کش طبقے کو مہنگائی اور بیروزگاری جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ لیکن وفاقی اور صوبائی حکومتیں مزدوروں کے حقوق  کے تحفظ میں وہ کردارادا نہیں کر رہی ہیں جس کی ان سے ریٹائرڈ ملازموں توقع رکھتے ہیں۔اس طرح سندھ میں دوران ڈیوٹی وفات پاجانے والے سرکاری ملازمین کی بیواؤں اور دوران ڈیوٹی معذور ہو جانے والے سرکاری ملازمین کو بینوولنٹ فنڈ کی مد میں ملنے والے ڈھائی ہزار روپے ماہانہ الاؤنس کی بھی سوا برس سے ادائیگی نہیں کی گئی ہے حالانکہ حاضر سروس سرکاری ملازموں کی تنخواہ سے بینوولنٹ فنڈ کی ہر ماہ اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ آفس میں باقاعدگی سے کٹوتی کی جاتی ہے اور اس مد میں کروڑوں روپے  محکمہ خزانہ کے پاس موجود ہیں

Latest from Blog