پاکستان میں انڈونیشین اور بنگلہ دیشی فلموں کی کامیابی

کراچی(پی پی آئی)پاکستان میں انڈونیشین اور بنگلہ دیشی فلموں کی غیر معمولی کامیابی کے بعد خطے کے دیگر ممالک بھی پاکستان کو ایک ابھرتی ہوئی فلمی مارکیٹ کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔اردو زبان میں فلمیں نہ بننے کی وجہ سے پاکستان کی فلم انڈسٹری ان دنوں مشکلات سے دو چار ہے۔ ایسے میں سنیما گھروں کی رونقیں برقرار رکھنے کے لیے انڈونیشیا کے بعد اب بنگلہ دیش کی فلمیں بڑے پردے پر لگائی جا رہی ہیں۔رواں برس پاکستان میں انڈونیشیا کی لگ بھگ سات فلمیں ریلیز کی گئیں۔حال ہی میں بنگالی ہارر فلم ‘مونا جن ٹو’ پاکستان میں ریلیز کی گئی ہے۔ 2019 میں پاکستان میں بھارتی فلموں کی ریلیز پر پابندی سے سنیما کا بزنس بری طرح متاثر ہوا تھا۔ 2019 میں ‘122’ نامی مصری فلم اردو زبان میں ڈب کر کے ریلیز کی گئی لیکن یہ تجربہ کامیاب نہ ہو سکا۔ رواں برس پاکستان میں ؎ انڈونیشن فلم ‘سجن’ ریلیز ہوئی جس نے چار ہفتوں میں چار کروڑ روپے کا بزنس کیا۔اس کے بعد پاکستان میں مزید پانچ انڈونیشین فلمیں ریلیز ہوئیں۔ اس وقت بھی پاکستانی سنیما گھروں میں تین انڈونیشین فلموں کی نمائش جاری ہے۔کوشش کی جارہی کہ ایرانی اور تھائی فلمیں بھی پاکستانی سنیما وں میں میں ریلیز کی جائیں۔رواں برس باکس آفس پر صرف ایک ہی پاکستانی فلم ‘دغا باز دل’ اچھا بزنس کرسکی ہے۔اس سے قبل تین اردو فلمیں وکھری، نایاب اور ٹکسالی گیٹ بھی ریلیز ہوئیں لیکن تینوں ہی باکس آفس پر کامیاب نہ ہو سکیں۔

Latest from Blog