پاکستان کا ادائیگی کو ڈیجیٹائز کرکے معیشت میں لاکھوں افراد کو شامل کرنے کا منصوبہ

حکومت پاکستان نے اجتماعی اقتصادی نمو اور زیادہ موثر مارکیٹ ڈھانچہ تخلیق کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے بیٹر دین کیش الائنس میں شمولیت اختیار کرلی

نیو یارک، 22 ستمبر 2015 — حکومت پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ میں قائم بیٹر دین کیش الائنس میں شمولیت اختیار کرکے زیادہ ڈيجیٹل معیشت کی جانب اپنے سفر کو جاری رکھے گا۔ یہ پاکستان کے لاکھوں شہریوں کی بہتر مالیاتی شمولیت اور اس کی معیشت کی اجتماعی نمو کے لیے راستہ ہموار کررہی ہے۔

Government of Pakistan۔

تصویر: – http://photos.prnewswire.com/prnh/20150922/269306

پاکستان کا اعلان عین اس وقت آیا ہے جب اگلے ہفتے عالمی رہنما اقوام متحدہ میں نئے تحفظ پذیر ترقیاتی اہداف کرنے والے ہیں، جو وسیع اقتصادی نمو اور انفرادی مالیاتی اختیار کے حصول میں ڈيجیٹل مالیاتی خدمات کے کردار پر روشنی ڈال رہے ہیں۔
پاکستان ڈیجیٹل ادائیگی کے ذریعے ڈيجیٹل مالیاتی خدمات سے مکمل طور پر آشنا ہے، جو غریب افراد کو مستقبل کو محفوظ بنانے میں مدد ، ان کے اہل خانہ کو صحت اور بچوں کو تعلیم ، یا کاروبار میں سرمایہ کاری فراہم کرسکتی ہے۔ 2015ء میں پاکستان میں باضابطہ مالیاتی رسائی 23 فیصد ہے اور بینک کی سہولیات رکھنے والی بالغ آبادی بڑھتے ہوئے 16 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ بیٹر دین کیش الائنس میں شمولیت کے ساتھ حکومت پاکستان مالیاتی شمولیت کو بڑھانے کے لیے نئی ٹیکنالوجیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے واضح مثبت اقدام اٹھا رہی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ “ڈیجیٹل ادائیگی ایک اہم اور عملی قدم ہے جو شہریوں کے لیے ہمارے مالیاتی شمولیت اہداف کو آگے بڑھانے اور حاصل کرنے میں مدد دے رہی ہے۔ تحفظ پذیر اقتصادی نمو کے لیے ہمارا وژن تمام شہریوں کو شفاف اور باعزت مالیاتی خدمات تک رسائی دینا ہے۔ یہ پاکستان میں ہر شخص کے لیے کاروبار کرنے اور اقتصادی طور پر خودمختار بننے کے مواقع تخلیق کرے گی۔” مئی 2015ء میں اسحاق ڈار نے پاکستان نے بینک دولت پاکستان (ایس بی پی) اور سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کی شراکت داری سے پہلی قومی مالیاتی شمولیت حکمت عملی (این ایف آئی ایس) جاری کی جو پاکستان میں آفاقی مالیاتی شمولیت کے لیے قومی وژن فراہم کررہی ہے۔

Better Than Cash Alliance www.betterthancash.org.

بہتر ڈیجیٹل ادائیگی نظام حکومت کو نقد کی جانب میلان رکھنے والے ملک میں ادائیگی اور تقسیم کاری کےسماجی فوائد میں اپنی رکاوٹوں پر قابو پانے میں بھی مدد دے گا۔ نقد ادائیگی دستی ریکارڈ ترتیب، حفاظت اور نقل و حمل سے منسلک اہم اخراجات رکھتی ہے۔ دنیا کے دیگر حصوں میں حکومتی ادائیگی کا ڈیجیٹائز ہونا کئی فوائد اور اخراجات میں کمی لایا ہے۔ مثال کے طور پر حکومت میکسیکو نے ادائیگی کے نظام کو ڈیجیٹل اور مرکزی حیثیت دے دی ہے، جس سے تنخواہوں، پنشن اور سوشل ویلفیئر کی تقسیم پر اخراجات میں تقریباً 1.27 ارب امریکی ڈالرز کی کمی آئی ہے۔

پاکستان اپنے موجودہ سوشل ویلفیئر منصوبوں کو ڈیجیٹائزڈ ادائیگی نظام کے تحت لانا چاہ رہا ہے اور آنے والے اہم سماجی شعبے کے پروگراموں کے لیے ڈیجیٹل نظام کے استعمال کو جاری رکھے گا۔ بیٹر دین کیش الائسب کے ذریعے حکومت دیگر حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنے اور ای-گورننس ڈھانچے کو مضبوط کرنے میں درپیش پیچیدہ تکنیکی، انتظامی اور انضباطی چیلنجز سے نمٹنے اور قابل مقدور قیمت میں زیادہ بڑے پیمانے پر ڈیجیٹل ادائیگی کو ممکن بنانے کے قابل ہوگی۔

بیٹر دین کیش الائنس کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر روتھ گڈوِن-گروئن نے کہا کہ “پاکستان ڈیجیٹل معیشت کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم اٹھا رہا ہے جو اس کے تمام افراد کو خدمات دے سکتا ہے۔ ادائیگی کو ڈیجیٹائز کرنا پاکستان میں صحت، تعلیم، زراعت اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے سرکاری حکمت عملیوں کو آگے بڑھانے اور مجوزہ عالمی تحفظ پذیر ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے میں ایک کلیدی قدم ہے۔ ہماری نظریں حکومت پاکستان کے ساتھ شراکت داری پر مرکوز ہیں جو اپنی کامیابی کی بنیاد پر آگے بڑھ رہی ہے۔”

بیٹر دین کیش الائنس کے بارے میں
بیٹر دین کیش الائنس غربت میں کمی اور اجتماعی نمو کو ترحیک دینے کے لیے نقد سے ڈیجیٹل ادائیگی کی جانب منتقلی کو تیز کرنے والی حکومتوں، اداروں اور بین الاقوامی انجمنوں کے ساتھ شراکت داریاں کرتا ہے ۔ اقوام متحدہ کا کیپٹل ڈیولپمنٹ فنڈ اس کے دفتر کی حیثیت رکھتا ہے۔ مزید جاننے کے لیے www.betterthancash.orgملاحظہ کیجیے، @BetterThan_Cashفالو کیجیے اور خبروں کے لیے سبسکرائب کیجیے۔

لوگو – http://photos.prnewswire.com/prnh/20120919/CG77018LOGO

Latest from Blog