‫‫”شفاف پانی اور ہرے بھرے جنگلات بیش بہا اثاثہ ہیں” ہمارا نصب العین ہے: وانگ وین بیاؤ

بیجنگ، چین، 3 اگست 2017ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– چھٹا کوبوچی انٹرنیشنل ڈیزرٹ فورم 30 جولائی کو مکمل ہوا۔ ذیل میں فورم کے سیکریٹری اور ایلیون ریسورسز گروپ کے بورڈ چیئرمین وانگ وین بیاؤ کی اختتامی تقریر کا مکمل متن ہے۔

چھٹا کوبوچی انٹرنیشنل ڈیزرٹ فورم ایک سنگ میل ہے جو ماضی اور مستقبل کو ملاتا ہے اور یہ صحرا سازی پر قابو پانے میں انسانیت کی پیشرفت میں ایک تاریخی اجلاس ہے۔

ایک متاثر کن چیز یہ ہے کہ صدر سی جن پنگ نے ہمیں تہنیتی پیغام بھیجا، جو صحرا سازی میں اور ماحول دوست بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں چین کی کامیابیوں کو تسلیم کرتا ہے۔ انہوں نے نئی حصہ داری کے لیے صحرا سازی کے خلاف جدوجہد کرنے والے چینی و عالمی کارکنوں کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ صدر سی نے ماحولیاتی ترقی میں کوبوچی کی کامیاب کوششوں اور چین اور دنیا میں صحرا سازی کو روکنے کے لیے مجوزہ نئی شرائط، اہداف اور اقدامات کو تسلیم کیا۔

ہمیں اس خط کا اچھی طرح مطالعہ کرنا اور صدر سی کے مطالبات پر ردعمل دکھانا چاہیے۔ ان کی توقعات ذہن میں رکھتے ہوئے ہمیں “صاف پانی اور ہرے بھرے جنگلات ہمارے بیش بہا اثاثے ہیں” کو اپنا نصب العین بنانا چاہیے۔ ہم اپنے مشن سے بدستور وابستہ رہیں گے، سخت محنت کریں گے اور کوبوچی صحرا اور دنیا بھر میں دیگر مقامات پر صحراؤں کو سبز تر بنانے اور مقامی افراد کو امیر بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

یہ ایک سیر حاصل فورم ہے۔

سب سے پہلے صدر سی نے کوبوچی ڈیزرٹ فورم کے کردار اور اثر و رسوخ کو تسلیم کیا جو دس سالوں سے منعقد ہو رہا ہے۔ اس نے فورم کے بہتر انتظام کے ساتھ ساتھ چین اور دنیا بھر میں صحرا سازی پر قابو پانے کے لیے سمت، مقصد اور اہداف کو متعین کیا ہے۔

چینی نائب وزیر اعظم ما کائی نے صحرا سازی پر قابو پانے کے لیے ترقیاتی فلسفے کی تجویز کی جس میں فطرت اور انسان کے درمیان ہم آہنگی کی خواہش اور فطری قوانین کی پیروی شامل ہیں۔ انہوں نے ماحول دوست بیلٹ اینڈ روڈ کے قیام میں بین الاقوامی تعاون کے لیے نئے تناظر اور اہداف کی تجویز دی، جو بہت متاثر کن ہیں۔

غیر ملکی عہدیداران اور مقامی  و غیر ملکی مہمانوں نے بیلٹ اینڈ روڈ کو ماحول دوست بنانے کے لیے مذاکرے اور تبادلہ خیال کیے اور ماحولیاتی ٹیکنالوجی تعاون، ماحول دوست اقتصادی تعاون، صحرا سازی کی تنظیم اور غربت کا خاتمہ، ماحول دوست مالیاتی جدت طرازی اور دیگر شعبوں سمیت صحرائی ماحول دوست معیشت کے مختلف پہلو پر رائے پیش کی۔ شرکا نے کافی بصیرت آمیز اتفاق رائے اور حکمت ظاہر کی، جس نے صحرا سازی کے مقابلے کے لیے انسانیت کو نئے خیالات اور حل پیش کیے۔

شرکا نے کوبوچی ماڈل کی ترویج پر اپنے خیالات پیش کیے تاکہ بیلٹ اینڈ روڈ کو سبز تر اور عالمی صحرا سازی کے عمل کو کوبوچی کے کامیاب تجربات کے ذریعے مزید فہم و استحکام سے نوازا جا سکے۔

میدان عمل کے دوروں اور اجلاس کے تین سے زیادہ دن کے بعد کئی معاملات پر اتفاق رائے پایا گیا، جس نے نہ صرف عالمی سطح پر صحرا سازی پر گرفت پانے کے لیے تعمیری خیالات پیش کیے، بلکہ صحرا سازی کے مقابلے کے لیے اقوام متحدہ کے کنونشن کو ماننے والوں کی 13 ویں سالانہ جنرل اسمبلی کے لیے اہم نظریات اور تحقیقی مدد فراہم کرتا ہے۔

یہ کوبوچی ڈیزرٹ فورم کا دسواں سال ہے۔ چینی روایات میں ہر دسویں سالگرہ پر جشن ہونا چاہیے۔ ہم نے جشن کوپس پشت رکھا، لیکن اس سالگرہ کو سیر حاصل مذاکروں  کے لیے استعمال کیا۔ فورم بند ہو رہا ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ آپ کوبوچی میں مزید رہیں گے ارد گرد گھومیں گے اور شفاف پانی اور سبز پہاڑ دیکھیں گے، جو قابل قدر اثاثہ ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ کو اس نخلستان کے بارے میں زیادہ دلچسپ، متاثر کن اور دل نشین پہلو ملیں گے۔

ذریعہ: ایلیون ریسورسز گروپ

Latest from Blog