‫نیا پاکستان، نئی زراعت، نئے مواقع — “پاک چین زرعی تعاون فورم” کا کامیاب انعقاد

اسلام آباد، 4 نومبر، 2019 / پی آر نیوز وائر / — “پاک چین زرعی تعاون فورم” پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں 30 اکتوبر، 2019 کو کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔Mr. Arif-ur-Rehman Alvi, President of Pakistan, Mr. Yao Jing, Ambassador of the People's Republic of China to Pakistan, Mr. Sahibzada Muhammad Mehboob Sultan, Federal Minister of the Ministry of National Food Security & Research, and Mr. Zhang Chun, Chairman of China Machinery Engineering Corporation attend the opening ceremony and addresses at the event.

اس فورم کو پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے، عوامی جمہوریہ چین کی وزارت زراعت اور دیہی امور اور وزارت برائے قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ آف پاکستان، سرمایہ کاری بورڈ کا بھرپور تعاون حاصل ہے، چین زرعی ایسوسی ایشن برائے بین الاقوامی تبادلہ، پاکستان زراعتی ریسرچ کونسل، چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (سی ایم ای سی) اور فاطمہ گروپ کے تعاون سے اس کا انتظام اور عمل درآمد سی ایم ای سی انٹرنیشنل ایکزیبیشن کمپنی لمیٹڈ کر رہی ہے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے غیر معمولی اور مکمل با اختیار سفیر مسٹر جناب یاؤ جنگ اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے صدر عارف الرحمن علوی نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی اور تقریب سے خطاب کیا۔ پاکستان میں عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کے پبلک کونسلر اکنامک اینڈ کمرشل کونسلر وانگ زیہوا، وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے وفاقی وزیر صاحبزادہ محمد محبوب سلطان، وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کے سکریٹری ڈاکٹر محمد ہاشم پوپلزئی اور دیگر نے فورم میں شرکت کی۔ اسکے علاوہ سائنسی تحقیقی اداروں و تجارتی انجمنوں، جیسے چین کی اکیڈمی برائے زراعتی سائنس (CAAS)، چین کی اکیڈمی آف ٹراپیکل زراعتی سائنس (CATAS)، چین کی زرعی ایسوسی ایشن برائے بین الاقوامی تبادلہ، چائنا اینیمل ایگریکلچر ایسوسی ایشن، کے 300 سے زائد نمائندوں، اس کے ساتھ ساتھ زرعی کاروباری اداروں، چین اور پاکستان کی زرعی تنظیموں، جیسے چائنا مشینری انجینئرنگ کارپوریشن (CMEC)، YTO گروپ اور فاطمہ گروپ، اور دیگر کے ماہر نمائندوں نے فورم میں شرکت کی۔

صدر علوی نے پاک چین زرعی تعاون تعاون فورم کو اسکے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے اظہار خیال کیا کہ چین اور پاکستان ہرموسم کے تزویراتی شراکت دار ہیں۔ پاکستان کو چین کی “بیلٹ اینڈ روڈ” اقدام سے بہت فائدہ ہوا ہے، اور چین-پاکستان اقتصادی راہداری نے پاکستان کی معاشرتی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس وقت چین اور پاکستان کے مابین ہمہ جہت تعاون زراعت کے میدان میں پھیل رہا ہے۔ زراعت پاکستان کی معاشی ترقی کا ستون ہے، اور زرعی پیداوار کی مالیت پاکستان کی کل معیشت کا تقریبا 40٪ ہے۔ پاکستان چین کی جدید زرعی ٹکنالوجی سے فعال طور پر اسباق حاصل کرے گا، چین کی جدید جنیاتی مواد کے وسائل متعارف کرائے گا، چین کو پاکستانی زرعی مصنوعات کی برآمد میں توسیع دے گا، اور پاکستان کی زرعی ترقی کے معیار اور کسانوں کی آمدنی کی سطح کو بہتر بنانے کے لئے کوشاں رہے گا، تاکہ چین پاکستان زرعی تعاون کی کامیابیوں سے دونوں ممالک کے عوام کو جلد از جلد فائدہ پہنچ سکے۔President Alvi and Ambassador Yao jointly unveil the newly established Pak-China Agricultural Cooperation Exchange Center.

سفیر یاؤ نے اپنے خطاب میں کہا کہ چین اور پاکستان دونوں ہی زرعی ترقی کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ چین کی زراعت نے پچھلے 70 سالوں میں شاندار کامیابیاں حاصل کیں، جو دنیا کی 9٪ قابل کاشت اراضی سے دنیا کی آبادی کے تقریباً 1/5 حصہ کو پروان چڑھا رہی ہے۔ اس وقت چین دنیا میں ایک بہت بڑا زرعی اور زرعی تجارتی ملک بن چکا ہے۔ جغرافیائی فوائد اور بہت وسیع ترقی کی گنجائش کے ساتھ زراعت پاکستان کی ستونی صنعت ہے۔ اس وقت چین-پاکستان اقتصادی راہداری افزودگی اور توسیع کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہوگئی ہے، اور یہ صنعتی شعبوں اور لوگوں کے ذریعہ روزگار میں وسعت پزیر ہوگی اور زراعت اس تعاون کا نیا ارتکاز ہوگی۔ دونوں ممالک کی حکومتوں نے چین پاکستان زرعی تعاون پر متعدد اتفاق رائے حاصل کیے ہیں، جن سے وسیع تر اور گہری سطح پر تعاون کو فروغ ملے گا۔ امید کی جا رہی ہے کہ چین پاکستان زرعی کاروباری اداروں سے رابطے اور تبادلے کو تقویت ملے گی اور عمدہ اضافی قدروالی زرعی مصنوعات کی تجارت، زرعی ٹیکنالوجی کی منتقلی، مشترکہ زرعی منصوبوں، تھرڈ پارٹی مارکیٹ کی ترقی، اور بہت سے شعبوں میں وسیع تعاون کیا جائے گا۔

پاکستانی وزیر زراعت سلطان نے کہا کہ چین اور پاکستان نسل در نسل ایک دوسرے کے دوست رہے ہیں، اور روایتی دوستی اٹوٹ ہے۔ نومبر 2018 میں دونوں ممالک کے مابین زرعی تعاون سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کے بعد، جب وزیر اعظم عمران خان نے چین کا دورہ کیا تھا، چین پاکستان زرعی تعاون میں تیزی آ گئی ہے۔ اس فورم کا کامیاب انعقاد باہمی تعاون کے لئے نئی معاونت فراہم کرے گا۔ پاکستان کی وزارت برائے قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ چین کے زرعی کاروباری اداروں کو مشترکہ منصوبوں کے قیام کے لئے پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتی ہے، اور چینی زرعی سائنسی تحقیقی اداروں کا پاکستان میں تکنیکی تعاون کرنے کے لئے خیرمقدم کرتی ہے، اور چین کی مالی اعانت سے چلنے والے اداروں کو پاکستان آنے کے لئے سہولت اور ضمانت فراہم کرے گی۔

فورم آرگنائزر سی ایم ای سی کے چیئرمین ژانگ چون نے اپنے خطاب میں اظہار خیال کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ہر موسم کے اسٹرٹیجک شراکت دار کی حیثیت سے دونوں ممالک کے لئے یکساں بین الاقوامی تعاون کا ایک نمونہ بنتی جا رہی ہے۔ پاکستان میں سی ایم ای سی کی معاونتوں کو توانائی، بجلی اور زراعت کے انفرا اسٹرکچر اور لوگوں کے ذریعہ روزگارمیں تبدیل کیا جارہا ہے۔ سی ایم ای سی اس تقریب کو پاکستان کی زراعت میں ایک نئے تعاون کی شروعات کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

فورم میں، سفیر یاؤ اور صدر علوی نے نئے قائم شدہ پاک چین زرعی تعاون کے تبادلہ کے مرکز کی مشترکہ طور پر نقاب کشائی بھی کی۔

چین اور پاکستان کے مابین زراعت سے متعلق موضوعاتی تقاریر اور اعلی سطح کے مکالمے میں، دونوں ممالک کے زرعی ماہرین نے زرعی سائنسی تحقیق، فصلوں کی کاشت، جانوروں کی پرورش، زرعی میکنائزیشن، ذہانتی زراعت، زرعی مصنوعات کی ڈیپ پروسیسنگ، زرعی تجارت، غذائی تحفظ، زرعی غربت کے خاتمے، وغیرہ کے بارے میں بات چیت اور تبادلہ خیال کیا۔ اسی دوران، مہمانوں نے “چین پاکستان زرعی کامیابیوں کی تصویری نمائش” کا دورہ کیا۔Scientific research experts and representatives of agricultural enterprises from China visit the National Institute for Genomics & Advanced Biotechnology at the invitation of the Ministry of National Food Security & Research.

31 اکتوبر سے 5 نومبر تک، وزارت قومی فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ کی دعوت پر، چین کی زرعی سائنس کی اکیڈمی اور چین کی ٹراپیکل زرعی سائنس اکیڈمی کے سائنسی تحقیقی ماہر ضلع سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، لاہور، کراچی اور دیگر مقامات پر مویشیوں کے فارم، مچھلیوں کے فارم، چاول کے کھیتوں، لیموں کے کھیتوں، آم کے باغات، روئی کی فیکٹریوں، ٹیکسٹائل ملوں اور ٹریکٹر فیکٹریوں، اور صوبہ پنجاب کے محکمہ زراعت، محکمہ زراعت سندھ اور زرعی یونیورسٹی وغیرہ کے مقامی ماہرین سے تکنیکی تبادلے کے لئےتبادلہ خیال کررہے ہیں۔

یہ فورم چین اور پاکستان کے مابین زرعی میدان میں تبادلات اور تعاون کو مستحکم کرتا ہے، چینی کاروباری اداروں کو پاکستان میں موجودہ زرعی صورتحال، سرمایہ کاری کے مواقع اور سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو سمجھنے میں مدد فراہم کرتا ہے، چین پاکستان زرعی مشترکہ منصوبوں، تعاون، مواقع اور ترقی کی استعداد کو تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے، اور عملی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک نئے پلیٹ فارم کی تعمیر کرتا ہے۔ جیسے کہ ایک چینی کاروباری ادارہ جس کی جڑیں تقریبا 40 سالوں سے پاکستان میں ہیں، ہمیشہ پاکستان کو سماجی معیشت کی ترقی اور مقامی عام لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کرنے” کے اپنے بلند مقصد کے لئے چنا ہے، جو دونوں ملکوں کی حکومتوں کی اس پکار کہ پاکستان کی خوشحالی کے خواب کو حقیقت دینے اور مضبوط بنانے میں مثبت طور پر شامل ہوں اور چین- پاکستان دوستی میں اضافہ کریں پر فعال طور پر لبیک کہتا ہے۔

تصویر – https://photos.prnasia.com/prnh/20191104/2630978-1-a
تصویر – https://photos.prnasia.com/prnh/20191104/2630978-1-b
تصویر – https://photos.prnasia.com/prnh/20191104/2630978-1-c

Latest from Blog